ْ قانونی مشورئے
میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ ہائی کورٹ
بخت آور گکھر منڈی
سوال: وکیل صاحب: میرئے بیٹے نے نوکری حاصل کرنے کے لیے ایک شخص کو دو لاکھ روپے دئیے تھے لیکن اُس نے نوکری بھی نہیں لگوئی اور نہ ہی رقم واپس کی ہے۔ میں نے یہ رقم بڑی مشکلو ں سے ادھار اکھٹا کرکے دی تھی۔ اِس کا حل بتائیں۔
جواب: آپ اِس شخص کی بابت ایک درخواست اپنے علاقے کے ایس ایچ او صاحب کودیں اور اُس درخواست میں تمام حقائق درج کریں۔ اُس شخص کے خلاف فراڈ دھوکہ دہی کا پرچہ درج ہوگا۔آپ کو رقم ملنے کے امکانات پیدا ہو جائیں گے۔
رضی خان دیپالپور
سوال:جناب وکیل صاحب: مین نے تین لاکھ روپے اومان جانے کے لیے ایک ایجنٹ کودئیے تھے لیکن اُس نے میرا کام نہیں کیا اور نہ ہی رقم واپس کر رہا ہے۔مجھے اب کیا کرنا چاہیے۔
جواب۔رضی خان صاحب۔ لالچ ہوس نے ہماری قوم کو بہت سے مسائل سے دوچار کردیا ہے۔ آپ ایف آئی اے میں درخواست دیں اِس حوالے سے ایف آئی ائے کا پورا یک شعبہ کام ر ہا ہے۔ آپ تما م کوائف کے ساتھاُنیں ملیں انشااللہ آپ کو آپ کی رقم مل جائے گی۔
حبیب نواز سرگودہا
سوال۔ وکیل صاحب میں نے اپنی ایک دکان کرائے پر دی تھی وہ شخص نہ تو دکان خالی کر رہا ہے اور نہ ہی کرایہ ادا کر رہا ہے۔
جواب۔ ہمارئے ملک میں انصاف کی فراہمی میں دیر ہونے کی وجہ سے لوگوں نے لوگون کو تنگ کرنا شروع کیا ہوا ہے۔ آپ اپنے ضلع کی رینٹ کنٹرولر صاحب کی عدالت میں پٹیشن دائر کریں وہاں سے آپ کو دکان خالی کروانے کا حق ملے جائے گا۔
ضمیر احمد کراچی
سوال۔ وکیل صاحب۔ میرا با جان نے ترکہ میں ایک دکان اور ایک مکان چھوڑا ہے ۔ ہم دو بھائی ہیں اور ہماری ایک بہن ہے ۔ ہمارئے بہنوئی نے دکان پر قبضہ کیا ہوا ہے اور وہ کہتا ہے کہ مکان کے تم لوگ حصے کرلو اور دکان اپنی بہن کے نام کردو۔ دکان کی مالیت کافی زیادہ ہے۔ ہمیں اب کیا کرنا چاہیے۔ اسلامی قانون کیا کہتا ہے۔
جواب۔مکان دکان میں سے ااپ دونوں بھائیوں کو ایک ایک حصہ اور آپ کی بہن کو آدھا حصہ ملے گا۔آپ اِس سلسلے میں استقرار حق کی ڈگری کے لیے سول کورٹ سے رجوع کریں۔ انشااللہ تما حق داران کو اُن کا پنا پنا حق مل جائے گا۔
ہرمن مسیح جیکب آباد سندھ
سوال: جناب وکیل صاحب میری زمین پر کچھ باثر لوگ قبضہ کر چکے ہیں۔پولیس کے پاس گیا ہوں کوئی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔مجھے کیا کرنا چاہیے ۔ بہت پریشان ہوں جنہوں نے قبضہ کیا ہے وہ مجھے جان سے مارنے کی بھی دھمکیاں دئے رہے ہیں۔
جواب: آپ اپنے ضلع کے سیشن جج صاحب کو اِس سارئے معاملے کے حل کے لیے درخواست دیں یہ درخواستCRPC22A,22B
کے قانون کے تحت دی جاتی ہے ۔سیشن جج صاحب متعلقہ تھانے دار کو بلا کر اُس کی باز پُرس کریں گے اور آپ کا معاملہ حل کروائیں گے۔
ثمرہ حیات گوجرانوالا
سوال:جناب وکیل صاحب میرئے خاوند نے مجھے طلاق دے دی ہے اور نہ تو میرا جہیز واپس کیا ہے اور نہ ہی حق مہر کی رقم دئے رہا ہے۔ طلاق اِس وجہ دی ہے کہ میرئے ہاں اولاد نہیں ہو سکی۔ میری مشکل کا کیا حل ہے۔
جواب: آپ اپنی ضلع کی فیملی کورٹ میں سامان جہیز اور حق مہر کی رقم کی واپسی کے لیے دعو یٰ دائر کردیں۔ فیملی جج صاحب اِس حوالے سے سمن کرکے آپ کے سابق خاوند کو بلائیں گے اور پھر شہادتوں کی روشنی میں آپ کو سامان مل جائے گا۔
طارق ججہ حافط آباد
سوال: ایڈووکیٹ اشرف عاصمی صاحب اسلام علیکم ۔میری آپ سے التماس ہے کہ مجھے میرئے بچوں نے گھر سے نکال دیا ہے ۔ گھر میرئے نام ہے لیکن وہ مجھے اُس میں رہنے نہیں دئے رہے ہیں۔ میں ستر سال کا ایک ریٹائرڈ ٹیچر ہوں میں کہاں جاؤں۔
جواب: ججہ صاحب آپ کی بات سن کر بہت دکھ ہوا ہے آپ اپنے علاقے کے تھانے میں درخواست دیں جس میں تمام حالات و واقعات تحریر کریں۔ انشااللہ یہ معاملہ حل ہوجائیگا۔
بشارت علی واہ کینٹ
سوال:وکیل صاحب میں ایک فیکٹری میں کام کرتا تھا انھوں نے مجھے نوکری سے نکال دیا ہے اور چھ ماہ کی تنخواہ بھی نہیں دی۔ میں غریب آدمی کیا کروں۔
جواب۔ بشارت صاحب آپ فوری طور پر ایک نوٹس اپنے فیکٹری مالکان کو دین اگر وہ پھر بھی آپ کے بقایا جات آپ کو نہیں دیتے اور نوکری پر بحال نہیں کرتے تو آپ اپنے علاقے کی لیبر کورٹ میں جار درخواست گزار ہوں۔انشااللہ بہتر ہو گا۔
ڈاکٹر امیر اکبر لاہور
سوال: وکیل صاحب:ایک وکیل صاحب نے مجھ سے فیس بھی لے لی ہے اور وہ میرئے کیس میں پیش بھی نہیں ہوئے میں نے بار بار اُنھیں کہا لیکن وہ میرئے کیس میں نہیں آئے۔
جواب: محترم اِس حوالے سے آپ ایک درخواست پنجاب بار کونسل کو دیں جسمیں آپ اپنا معاملہ اُن کے سامنے رکھیں