محترم جناب چیف سیکرٹری پنجاب سول سیکرٹریٹ لاہور
جناب عالیٰ
گزارش یہ ہے کہ حکومت پنجاب کی جانب سے ساونڈ سسٹم آرڈینینس کا اطلاق بہت ہی ا حسن قدم ہے اِس حوالے سے کوئی بھی دوسری رائے نہیں ہے۔ وطنِ عزیز جس طرح کے حالات سے دو چار ہے اِس کے لیے اِس قانون کا نفاذ بہت ہی بہتر ہے۔ ہمارے ہاں پولیس کا عمومی رویہ کبھی بھی عوام دوست نہیں رہا بلکہ پولیس کے ساتھ عوام بہتر محسوس ہی نہیں کرتے ۔ حالانکہ حالیہ دہشت گردی کی جنگ میں پولیس کی شاندار کامیابیاں ہیں ۔ اِس حوالے سے مساجد کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ صرف اذان اور عربی خطبہ ہی پڑھیں۔میری جناب سے گزارش ہے کہ حالیہ دنوں میں اذان کے ساتھ درود پاک پڑھنے والوں کے خلاف بھی مقدمات درج کیے گے ہیں۔ مسجد میں اگر صدیوں سے درود شریف اذان سے پہلے پڑھا جارہا ہے تو اِس حوالے سے مذہبی جذبات کی قدر کرنی چاہیے اور آپ سے التماس ہے کہ اذان کے ساتھ درود پاک پڑھنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی نہ کی جائے۔ اذان کے ساتھ درود پاک پڑھنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ درود اذان کے کا حصہ ہے بلکہ یہ سب کچھ عقیدت کے ساتھ پڑھا جاتا ہے اور اِس کے حق میں جید علماء اکرام اور مفتیان پہلے ہی رائے دئے چُکے ہیں۔اِس لیے آپ سے گزارش ہے کہ پولیس کو ایک مراسلے کے ذریعے آگاہ کیا جائے تاکہ معاشرئے میں سکون کی بجائے بے چینی پیدا نہ ہوجائے۔
اللہ پاک او ر اُسکے حبیب ﷺ آپکے حامی و ناصر ہوں۔
درخواست گزار
میاں محمد اشرف عاصمی
ایڈووکیٹ ہائی کورٹ
چےئرمین مصطفائی جسٹس لائرز فورم
۱۔ شاہ چراغ چیمبرز متصل ہائی کورٹ لاہور03224482940
No comments:
Post a Comment