Thursday, 4 December 2014

نواز شریف کی شخصیت کا سحر کھو گیا ہے کیا؟ میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ ہائی کورٹ, Nawz Sharief Fall, any Analysis by Ashraf Asmi Advocate


نواز شریف کی شخصیت کا سحر کھو گیا ہے کیا؟

میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ ہائی کورٹ

تاریخ کے پُرانے اوراق اپنے ساتھ بہت ہی دردناک حقیقتیں لیے ہوتے ہیں اور اکثر یہ ہوتا ہے کہ ہم تاریخ کا سامنا کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ہماری چشم پوشی کی وجہ سے تاریخ کے دھارئے نہیں بدلا کر تے۔پاکستان کی آزادی دوقوموں سے حاصل کردہ تھی انگریزوں کے علاوہ ہندووں سے بھی۔ اور ہندوستان کے مطابق پاکستان کا بننا بہت بڑا پاپ ہوا ہے کہ بھارت ماتا کو تقسیم کیا گیا۔خود کو ایک رب کی مخلوق سمجھنے والی مسلمان قوم اپنے نئے بننے والی مملکتِ خدادِ پاکستان کو متفقہ آئین دینے کے لیے نو برس گزار گئی اِس دوران پلوں سے بہت سا پانی گزر چکا تھا قائد اعظم ؒ کی وفات اور خان لیاقت علی خان کی شہادت نے قوم کو اِس طرح بے آسرا کردیا کہ قوم میر جعفروں اور میر صادقوں کے ہاتھوں یرغمال بنتی چلی گئی اور پھر چراغوں میں روشنی نہ رہی ایوب خان کی شکل میں ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کرنے والوں نے ملک کے عوام پر حکمرانی کرنے کے لیے لاٹھی گولی کا سہارا لیا۔اِس طرح ملک میں یہ سوچ پروان چڑھتی چلی گئی کہ فوجی حکمران وطن کے ساتھ سیاستدانوں کی نسبت زیادہ وفادار ہیں۔ یوں وطن کو ا سلامی اصولوں پر چلانے کی بجائے فوجی اصولوں پر چلایا گیا سانحہ مشرقی پاکستان کا رونماء ہونا پاکستان کی انتہائی بدقسمتی تھی اور یہ سانحہ فوجی حکومت کے دوران رونماء ہوا۔اور مشرقی پاکستان کے بنگلا دیش بننے کے زخم آج بھی اتنے ہرئے ہیں کہ بنگلہ دیشی وزیراعظم ہر اُس شخص کو پھانسی لگانے کے درپے ہے جس نے سانحہ مشرقی پاکستان کے وقت پاکستان کی حمایت کی ۔ دو قومی نظرئیے کو پامال کرنے کے لیے اسرائیل بھارت اور روس کے گٹھ جوڑ نے پاکستان سے ایک حصہ علیحیدہ کردیا اور ہم نے نالائق طالب علموں کی طرح ہر بار امتحان میں فیل ہونے کی قسم کھائی ہوئی ہے۔ روس نے گرم پانیوں تک رسائی کے لیے افغانستان کو میدان جنگ بناڈالا اور امریکہ مسلمانوں کے اندر جذبہ جہاد کو ہوا دینے کے لیے افغانستان میں روس کو شکست دینے کے لیے آنکلا۔ یوں پاکستان پر امریکی ڈالروں کی ایسی بارش ہوئی کہ فوجی حکمرانی جو کہ ضیاء کے زیرِ قیادت تھی گیارہ سال تک حکومت میں رہی ۔پھر نواز شریف اور بے نظیر کے ادوار میں قوم کا مورال بلند ہونا شروع ہوا ہی تھا کہ جنرل مشرف بھی تارئیخ میں اپنا نام لکھوانے کے لیے بے چین ہو گے اور اُنھوں نواز شریف کی حکومت کو چلتا کیا۔ابھی ایک برق بیچارئے پاکستان پر گرنا باقی تھی کہ نائن الیون کا واقعہ کیا ہوا پاکستان کی بدقسمتی کا آغاز ہو گیا اور امریکہ نے پاکستان میں دہشت گردی کی آڑمیں خیبر پختون خواہ کی اینٹ سے اینٹ بجادی ۔مشرف نے امریکی فوج کو فوجی اڈے دے دئیے اور ہر طرح کی لاجسٹک سپورٹ کا انتظام بھی کردیا۔ پاکستان کو کھربوں ڈالر کا نقصان اِس جنگ میں ہوا ہے اور قیمتی جانوں کا نقصان بے حساب ہے۔اب ملک میں دہشت گردی کے ساتھ نمٹنے کے لیے آپریشن عضب جاری ہے۔ بلوچستان کی حالت یہ ہے کہ وہاں پاکستان کا جھنڈا لہرانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے۔ہندوستان آئے دن پاکستان کی سرحدوں پر فوج کشی کر رہا ہے۔ امریکہ افغانستان کو خدا حافظ کہنے والا ہے ۔پاکستان کی معاشی وسماجی حالت انتہائی بُری ہے۔ سماجی ڈھانچہ تباہ ہو چکا ہے۔ ملک میں یکجہتی نام کی کوئی چیز نہیں بے لگام میڈیا نے عوام کو عجیب نفسیاتی کشمکش میں مبتلا کر رکھا ہے۔ سرکاری سکولوں کا میعار ختم، ہسپتالوں میں ڈاکٹر قصاب کا روپ دھارئے ہوئے ہیں۔ انصاف کا جنازہ نکل چُکا ہے۔گُڈ گورنس نام صرف حکومتی دعووں تک محدود ہو کر رہ گیا ہے۔دراصل 1999 کے بعد پاکستانی قوم نوز شریف کے سحر میں مبتلا رہی جس کا نتیجہ نواز شریف کا دوبارہ وزیر اعظم بننا ہے لیکن چوہدریوں اور شیخ رشیدوں کو اپنے ساتھ نہ ملا کر نواز شریف نے ایک ایسا گناہ کردیا ہے کہ ان دونوں نے نواز شریف کا جیناحرام کیا ہوا ہے کبھی قادری اور کبھی عمران خان کے ذریعے نواز شریف کی حکومت کے پاؤں تقریباً اُکھڑئے ہوئے ہیں۔ عوام کے مسائل حل نہ ہونے کے سبب لوگوں کا غصہ عروج پر ہے اور راقم کے خیال میں قوم نواز شریف کے سحر میں کئی دہائیوں تک مبتلا رہی اب وہ سحر دم توڑ رہا ہے۔ یقین نہیں آتا تو کسی بھی چوراہے پر کھڑئے ہو جائیں پتہ چلا جائے گا۔

No comments:

Post a Comment